’مٹی کی خوشبو ‘شیخ عقیل احمد کی خالہ عنبری رحمن کا افسا نو ی مجمو عہ ہے جس کو انہو ںنے تر تیب و تقدیم کر کے اپنی خا لہ کے لئے اپنی محبت اور خلو ص کا اظہا ر کیا ہے ۔
افسانے کی تا ریخ بہت طویل ہے اردو ادب میں مختصر افسا نہ انگریزی ادب سے آیا ہے ۔لیکن اسکی جڑیں ہمارے یہاں داستانوی اور لوک کتھائوںکی صورت میں پہلے ہی سے ملتی ہیں ۔آج کل کے سائنسی علوم کے ارتقا ء اورمصروفیتوں کے چلتے انسان کے پا س تفریح کے لئے وقت کی کمی اور لوگ ناولوں کے بجائے کم وقت میںختم ہو نے والی کہا نیو ں کی طرف متوجہ ہونے لگے ۔یہی وجہ ہے کہ اس دور میں داستا نوں اور ناولوں کے مقابلے مختصر افسانہ نثر کی مقبو ل تر ین صنف ہے۔
عنبری رحمن کے اس مجموعے کے تما م افسا نے سادے، زندگی سے قر یب تر ہیں جو زند گی کے مسا ئل کو اپنے اندر سمو ئے ہو ئے ہے ان کے افسا نے انسا نی زندگی کی تر جما نی تو کر تے ہی ہیں اسکے علا وہ انسا نی رشتو ں کی بد لتی ہو ئی قد روں کی بھی عکا سی کر تے ہیں ۔عنبری رحمن نے زند گی کی تلخ حقا ئق اور معاشرے میں پیش آنے وا لے مسا ئل اور واقعا ت کی تصو یر کشی بڑی چا بکد ستی سے اپنے تمام افسا نو ں میں کی ہے انھو ں نے انھیں وا قعا ت و حا دثا ت کو اپنے افسا نوں کا مو ضوع بنا یا ہے جو انکے آ س پا س میںموجود لو گوں کے ساتھ پیش آتے تھے ۔اسی لئے ان کے افسا نوں میں علا قا ئی رنگ نظر آتا ہے ۔
انھوں نے زند گی کا مشا ہدہ بہت گہری نظر سے کیا ہے ۔انکا اسلو ب اندا زبیان اور جملے تحر یر میں حسن پیدا کر تے ہیں قاری خود کو کردار کے قر یب پاتا ہے ۔یہ سب انکی دلکش تحریر کانتیجہ ہے۔افسا نہ ’شام ہو چلی‘ میں ماں کی ممتا اور بیٹوں کی بے وفائی کی کہا نی کو بے حد مو ئثر اندازمیں پیش کیا ہے ’قا نون کا رکھوالا‘افسانے میںایک پولس افسر کی در ند گی کو دکھا یا ہے۔
’انتظار میں ‘ افسا نے میں ایک ایسی عورت کا ذکر کیا ہے جس کا شو ہر فو جی ہے ا س میں یہ دکھا یاہے کہ ایک عورت تمام عمر اپنے شوہر کا انتظارکر سکتی ہے وہ بے وفا ئی کبھی بھی نہیں کر سکتی وہ شو ہرکی جدا ئی میں مر سکتی ہے ۔ایسے ہی ’مراجعت سے پہلے ‘افسا نے میں انہوں نے دو مختلف مذاہب کے ماننے والے کردار ندیم اور چمپا کا ذکر کیا ہے جو دنیا سے مختلف سوچ رکھتے ہیں اور ایک د وسرے سے پاک اور سچی محبت کرتے ہیں۔
عنبری رحمن نے اپنے بیشتر افسا نوں میں ہندو مسلم فسا دات کو موضوع بنا یاہے ’ہم سب ایک ہیں ‘میںانھوںنے طوطوں کے زبا نی یہ بتا یاکہ مذہب کی بنا پر ہمیں آپس میں اختلاف نہیں رکھنا چاہیے بلکہ مل کر محبت سے رہنا چاہیے۔’یہ تیرا غم یہ میرا غم‘افسا نے میں ایک ایسی صحا فہ کا ذکر کیا ہے جو بغیر کسی مذہبی تفر یق کے کشمیر کی زینت بی کے دو معصوم اور یتیم پوتے اور پوتی کو اپنا کر ان دونوں بچوں کو بہتر مستقبل دیتی ہے۔ ’ہڑتال ‘میں انہوں نے ڈاکٹروں کے پیشے کو بے نقاب کیا ہے ان کو ان کی زمہ داریوں کا احساس دلایا ہے ۔اس دور میں مہگا ئی کی وجہ سے عورتیں بھی مردوں کا ہاتھ بٹا نے کے لیے باہر سروس کرتی ہیں جس کی وجہ سے بچے نظراندازہوتے ہیںوہ اپنی ماں کی ممتا اور قربت سے محروم رہتے ہیں ’بجٹ‘ افسانے میں اس مسئلے کو بہت خو بصورت انداز میں بتایا ہے۔
ان کے بیشتر افسانوں میں اصلاحی رنگ نما یاں رہتا ہے’یہاںکسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا ‘افسا نے میں روزبروز سما ج میں رو نماہونے والے حادثات و وا قعات کی طرف اشارہ کرتی ہیںیہ بھی بتایا کہ اس دنیا میں ہر شخص احساس محرو می میں مبتلا رہتا ہے کیو نکہ انسان کو زندگی میں کسی نہ کسی چیز کی کمی کا احساس ضرو ر رہتا ہے ’اقبال جرم ‘افسا نے میں انھو ںنے ایک ایسی عورت کا ذکر کیا ہے جو اپنے شو ہرکے کر تو توں سے بے خبرتھی جب بیٹے نے برے کام کئے تو شوہر نے اپنا جرم قبول کیا کہ شادی کے بعد اسکا بھی ایک لڑکی سے نا جا ئزتعلق تھا اس بات کا پتہ اس نے کسی کو نہیں ہو نے دیا ۔بیوی نے جب یہ سنا تو اسکو بہت افسوس ہوتا ہے ’اشرف کون ‘افسانے میںیہ بتایا کہ پو لس کے بکھیڑوں کی وجہ سے انسان کسی زخمی انسا ن کی مدد نہیں کر تا جبکہ ایک کوّے کے زخمی ہونے پر ہزار کوّے اکٹھے ہو جا تے ہیں یہ بہت خوبصورت افسانہ ہے ۔غرضکہ اس کتاب میں رشتوں کا کھوکھلہ پن اور معاشرے میں پھیلی خود غرضی کو دکھایا ہے۔
ڈاکٹر فرح جاوید
I am a heading
If you’re curious, this is Website Ipsum. It was specifically developed for the use on development websites. Other than being less confusing than other Ipsum’s, Website Ipsum is also formatted in patterns more similar to how real copy is formatted on the web today.
- This is a list item.
- This is a list item.
- This is a list item.
No spam, ever.