نیا سال اور یومِ جمہوریہ قارئینِ اردو کو مبارک!
نئے سال کی صبح کے طلوع ہونے کا ہم سب کو انتظار رہتا ہے، اس لیے کہ ہمیں یہ امید ہوتی ہے کہ نیا سال ہماری زندگی میں خوشیاں لائے گا، کچھ نئے کام انجام پائیں گے، کچھ نئے منصوبے مکمل ہوں گے۔ نئے جذبات اور نئی امنگوں کے ساتھ ہم گویا نئے سال پر اپنی زندگی کا پھر سے آغاز کرتے ہیں لیکن ہم میں سے زیادہ تر لوگ دو چار ہفتے یا دو چار مہینے گزرنے کے بعد اپنے نئے منصوبوں سے دور ہوتے چلے جاتے ہیں، جذبات سرد ہوتے جاتے ہیں اور امنگیں دم توڑتی چلی جاتی ہیں لیکن ہم میں سے کچھ لوگ اپنے جذبات کو زندہ رکھتے ہیں اور اپنے اہداف کو پانے کے لیے سرگرم رہتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے لیے نیا سال واقعی خوشیاں لے کر آتا ہے اور بڑی بڑی کامیابی بھی۔ اس موقعے پر ہم خود سے وعدہ کریں کہ 2020 کے ہر پل کو اپنے منصوبوں کی تکمیل میں صرف کریں گے، وقت کے تقاضوں پر دھیان دیں گے اور نئی نسلوں کے لیے ایسے نقوش چھوڑیں گے جن پر چل کر وہ کامیابی کے ساتھ زندگی گزار سکیں اور ترقی کی سیڑھیوں پر چڑھتے چلے جائیں۔
دراصل ہم نئے عہد میں سانس لے رہے ہیں، ایک ایسے عہد میں جس پر مادیت کا غلبہ ہے، ہر شے کو مادی تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔ صارفیت اور مادیت پر انسانی زندگی کے زیادہ جھکاؤ کے سبب بعض مادی اور تکنیکی شعبوں میں تو ضرور حیرت انگیز تبدیلی رونما ہورہی ہے اور آسائش و زیبائش کے اعتبار سے معیار زندگی بلند ہوا ہے۔ مگر مجموعی طور پر زندگی غیرمتوازن ہوکر رہ گئی ہے۔ روحانی، اخلاقی قدریں زوال پذیر ہورہی ہیں، تہذیبی و ثقافتی پیمانے بدل رہے ہیں، بولیاں مٹ رہی ہیں اور زبانوں کے دائرے سکڑتے جارہے ہیں۔ ایسے میں نئے تقاضوں پر دھیان دینے کے ساتھ اپنے قدیم تہذیبی و ثقافتی ورثے کا تحفظ اور زبانوں کا فروغ ناگزیر ہے۔
اردو ہمارے ملک کی ایسی زبان ہے جو ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کی علمبردار ہے۔ اس نے امن و بھائی چارے اور محبت کے پیغام کو عام کیاہے، اس لیے اس زبان کی ترقی ہندوستانی تہذیب و کلچر اور امن و بھائی چارے کی ترقی ہے جس کی آج نہ صرف ہندوستان بلکہ ساری دنیا کو ضرورت ہے۔ غالباً یہی وجہ ہے کہ اردو کی مقبولیت کا دائرہ تیزی سے پھیل رہا ہے، اردو کی نئی نئی بستیاں آباد ہورہی ہیں اور دور دور تک اردو کی خوشبو فضاؤں کو معطر کررہی ہے۔ اردو اور غیراردو والے بلا تفریق مذہب و ملت اور ملک و قوم اردو کے اشعار گنگنا رہے ہیں۔ یہ بھی خوش آئند بات ہے کہ اردو کے راستے ہندوستانی تہذیب و ثقافت بھی دنیا کے مختلف حصو ںمیں پھیل رہی ہے، ہندوستانی کلچر کو دور دراز کے ممالک کے لوگ پسند کررہے ہیں اور اپنا رہے ہیں مگر دوسری طرف یہ بھی حقیقت ہے کہ اردو کی قدیم بستیوں میں اردو کا اثر بتدریج کم ہورہا ہے، اردو سیکھنے والوں کی تعداد میں کمی واقع ہورہی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اردو کی پرانی بسیتوں میں اردو کی جڑوں کو مضبوط کرنے کی حتی الوسع جدوجہد کی جائے تو دوسری طرف اردو کو شہر شہر قریہ قریہ پہنچانے کے لیے نئے نئے امکانات تلاش کیے جائیں۔
یومِ جمہوریہ کو بھی ہم پورے جوش و خروش کے ساتھ منائیں۔ اس طرح ہم اپنے اسلاف کی قربانیوں کو یاد بھی رکھ سکیں گے اور اپنے ملک کے لیے قربانی دینے کے جذبے سے سرشار بھی ہوسکیں گے۔ ملک کے لیے مرنے مٹنے کا جذبہ اور ملک کو آگے لے جانے کی دیانت دارانہ جدوجہد دراصل ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ ہمارے بزرگوں نے ملک کو آزاد کرنے اور اسے ترقی یافتہ بنانے کا جو خواب دیکھا تھا، ہم اسے شرمندۂ تعبیر کرنے کے لیے پرعزم ہوں اور ہر سطح پر تعمیر کردار ادا کریں۔
نئے سال کے اس شمارے میں ہم محمد داراشکوہ کی حیات و خدمات پر ایک کور اسٹوری شامل اشاعت کررہے ہیں تاکہ ہمارے قارئین داراشکوہ کی وطنی، تہذیبی اور ثقافتی خدمات سے واقف ہوسکیں، درحقیقت داراشکوہ اس شہزادے کا نام ہے جس نے بلا تفریق مذہب و ملت تمام باشندگانِ ہند کو محبت، اخوت اور امن و سلامتی کا درس دیا جس نے کسی بھی طرح کے مذہبی یا نظریاتی بھید بھاؤ سے اوپر اٹھ کر سب کو انسانیت کے آئینے میں دیکھا اور مساوات قائم کرنے کی کوشش کی۔ آج داراشکوہ کی خدمات اور تعلیمات کو ساری دنیا میں عام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سارے جہان میں امن و سلامتی کی ہوائیں چلیں اور انسانو ںکے درمیان محبت قائم ہو۔
I am a heading
If you’re curious, this is Website Ipsum. It was specifically developed for the use on development websites. Other than being less confusing than other Ipsum’s, Website Ipsum is also formatted in patterns more similar to how real copy is formatted on the web today.
- This is a list item.
- This is a list item.
- This is a list item.
No spam, ever.