July 14, 2023

اپریل 2021

فی زمانہ جو زبانیں عالمی سطح پر مقبولیت حاصل کررہی ہیں، ان میں ایک ’اردو‘ زبان بھی ہے۔اس کا دائرہ دن بہ دن وسیع ہورہاہے اوراس کی گونج دوردراز کے ملکوںاورعلاقوں میں سنی جارہی ہے،اردو کی نئی بستیاںبھی وجودمیں آرہی ہیں اور نئے مراکز بھی قائم ہو رہے ہیں۔ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں بھی اردوتیزی کے ساتھ ترقی کررہی ہے۔ نہ صرف برصغیر بلکہ ایشیا، یورپ ،امریکہ اورافریقہ کے مختلف ملکوں، صوبوںاورشہروں سے اردو اخبارات ورسائل شائع ہورہے ہیں ۔ مختلف موضوعات پراردو کی کتابیں بھی دنیا کے بہت سے ملکوں میں نظرآتی ہیں۔اگربات سوشل میڈیا کی کریں تو اردو یہاں بھی اپنی چمک دمک کے ساتھ نظرآتی ہے۔ سائبرکی دنیا میں تیزی کے ساتھ اردو کی بڑھتی مقبولیت نہ صرف اردو کے تابناک مستقبل کی ضمانت ہے بلکہ اس کے فروغ کے کئی در واکرتی ہے۔ کیونکہ موجودہ صدی انٹرنیٹ کی صدی ہے۔ کسی بھی زبان ، تحریک یا رجحان کو قائم رکھنے اور فروغ دینے کے لیے موجودہ عہد میں سب سے موثر اور تیز وسیلہ انٹرنیٹ ہی ہے۔
اردو کے حوالے سے موجودہ صورت حال جہاں اردو والوں کوخوشی کا موقع فراہم کرتی ہے ، وہیں ان کے اوپر کچھ ذمہ داریوں کو بھی عائد کرتی ہے۔ مثلاً یہ کہ اب جب کہ اردو سارے عالم میں پڑھی، بولی اور لکھی جارہی ہے توزبان کے معیار کے تئیں سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے۔ اگر اردو والے اچھی زبان لکھیں گے ، بولیں گے تو وہی زبان ہر جگہ رواج پائے گی اور اگر وہی زبان کے مقتضیات ،مطالبات اور معیارات کو خاطر میں نہیں لائیں گے تو غیر اردو داں طبقات کے یہاں اردو کی کیا صورت حال یادرگت ہوگی ، اندازہ کیا جاسکتاہے۔اردو کے مصنّفین اور قلمکاروںکو اپنی تحریروںکے موضوعات کے دائرے کو بھی وسیع کرنا ہوگاتاکہ مختلف ملکوں کے لوگوں کی ضروریات کواردو زبان پوری کرسکے۔ بعض موضوعات ہنوز ایسے ہیں جن پر اردومیں مضامین تو لکھے گئے ہیں مگر باضابطہ کتابوں کی کمی ہے۔ مثلاً سائنس، ٹیکنالوجی، نفسیات، اقتصادیات، معلومات عامہ وغیرہ پر اردومیں بہت کم مواد دستیاب ہے۔ظاہر ہے کہ یہ ایسے موضوعات ہیں جن کی پورے عالم میں دھوم مچی ہوئی ہے ۔ اب اگر کوئی غیر اردو داں شخص ان موضوعات پر اردومیں کتابیں پڑھنا چاہے گا، تو اس کی تشفی کیسے ہوگی ۔خود اردو والوںکوایسے اہم موضوعات پر مواد کی تلاش وجستجو کے لیے دوسری زبانوں کی کتابوں کی طرف رجوع کرنا پڑتاہے جس کے سبب ان کو کافی دشواریاں پیش آتی ہیں۔اس لیے اردو کے قلمکاراپنے عہد کے تقاضوں کو پیش نظررکھتے ہوئے مضامین ، مقالات اورکتابیں تصنیف کریں۔
اردو کے مصنّفین نے ادب وآرٹ سے وابستہ موضوعات پر بہت کچھ لکھا ہے۔ چنانچہ داستانوں، ناولوں، افسانوں ،انشائیوں ، خاکوں، ڈراموں کا ایک بہت بڑا ذخیرہ اردو زبان میں دستیاب ہے ۔شعروشاعری کے میدان میں تو اردو بہت آگے نکل چکی ہے اور بڑی عالمی زبانوں کی صف میں کھڑی ہوئی ہے۔ لیکن زندگی گزارنے کے لیے صرف شعروشاعری یا بعض نثری تخلیقی اصناف کافی نہیں ہیں، بلکہ اس مواد کی بھی ضرورت ہے جو زندگی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ نفسیات ، اقتصادیات ، سماجیات اورسائنس وٹکنالوجی کے بغیر کامیاب زندگی کا تصور نہیں کیاجاسکتا۔اس لیے ہر زندہ زبان میں ان موضوعات پر وافر مقدار میں کتابوںوتحریروںکی ضرورت ہے۔اردوکے قلمکار آگے بڑھیں ،اپنے مطالعہ میں وسعت پیدا کریں ، اورعملی زندگی سے جڑے تمام پہلوئوں اور گوشوںپر لکھیں تاکہ اردو زبان نہ صرف اظہار جذبات واحساسات کا ذریعہ ثابت ہوبلکہ عملی زندگی کے ہر شعبے میں اپنا بھرپور کردار اداکرسکے۔ ماہنامہ ’اردو دنیا‘ مختلف موضوعات کو سمیٹتے ہوئے ادب، ثقافت،سیاحت، ماحولیات،سماجیات، سائنس اور ٹیکنالوجی پر بھی مضامین شائع کرتا ہے کہ اہل قلم اس طرف راغب ہوں اور اردو کو ہر میدان میں آگے بڑھائیں۔

Prof. Shaikh Aquil Ahmad

author_name

author_bio

I am a heading

If you’re curious, this is Website Ipsum. It was specifically developed for the use on development websites. Other than being less confusing than other Ipsum’s, Website Ipsum is also formatted in patterns more similar to how real copy is formatted on the web today.

  • This is a list item.
  • This is a list item.
  • This is a list item.

No spam, ever.