July 14, 2023

اگست 2021

قارئین! اردوکی سرشت میںوطن کی محبت اور الفت شامل ہے۔ اس زبان نے ہر موڑ پر وطن کی سربلندی اورسا لمیت کی صدا بلند کی ہے۔ ’انقلاب زندہ باد‘ جیسے نعرے سے محبانِ وطن کے دلوں میں جوش و ولولہ پیدا کیا ہے اور ملک کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کرایا ہے۔ ہندوستان کی دوسری زبانوں کے ساتھ اردو زبان نے بھی ملک کو آزاد کرانے میں جو کردار ادا کیا ہے وہ ناقابل فراموش ہے۔
ایک وقت تھا جب سات سمندرپار سے آئے انگریزوںنے ہمارے ملک کو غلام بنالیا تھا اورباشندگانِ ہند پر مظالم ڈھانے شروع کردیے تھے، اتنا ہی نہیں بلکہ صدیوںاور ہزاروں سال سے ایک ساتھ رہنے والے ہندوستانی طبقات کے درمیان ٹکرائو پیداکرکے انھوںنے ہمارے وطن کو کمزور کردیا تھا، تو اس وقت اردو زبان نے ا ٓگے بڑھ کراپنے ہموطنوںکے مابین اخوت وبھائی چارے کا نعرہ لگایااور انگریزوں کو ملک سے باہر کرنے کے لیے تحریک آزادی کو تقویت دینا شروع کردی۔ اردو کے شاعروں نے مجاہدین آزادی کے جوش کو گرمایا، افسانہ نگاروںنے تحریک آزادی میں روح پھونکی اور صحافیوں نے اپنی بیباک تحریروںسے برطانوی استعمار کے ایوان کو لرزہ براندام کردیا۔
1857کے موقعے پر اردو صحافیوں نے برطانوی سامراج کے خلاف کھل کر لکھااور بے خوف وخطر کاروانِ حریت کی حمایت کی۔عوام کے اندر ملک کی آزادی کے لیے جوش اور جذبہ پیدا کیا۔ مولوی محمد باقر کے ’دہلی اردواخبار‘، مولوی ظفرعلی خاں کے ’ زمیندار‘ ، مولانا حسرت موہانی کے ’اردوئے معلی‘ ،مولانا محمد علی جو ہر کے ’ہمدرد‘ اور مولانا ابوالکلام آزاد کے ’ الہلال‘ اور اردو کے دیگر درجنوں اخبارات وجرائد نے آزادی کی جدوجہد میں حصہ لینے والوں کا ساتھ دیا۔ان میں سے کئی ایک کو قید وبند کی صعوبتیں برداشت کرنی پڑیں اور کئی ایک کو تختۂ دار چومناپڑا،مگرانھوںنے ببانگ دہل کہہ دیا 
سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے
مولانا الطاف حسین حالی، سرور جہاں آبادی،برج نرائن چکبست ، علامہ اقبال، عرش ملسیانی، بسمل عظیم آبادی، جوش ملیح آبادی، تلوک چند محروم، سجاد ظہیر، رشید جہاں، اسرارالحق مجاز، لال چند فلک، فراق گورکھپوری، انورصابری،معین احسن جذبی، علی سردار جعفری، نذیر بنارسی جیسے سیکڑوں ادیب وشاعر تھے جنھوںنے شعلہ بار تحریروں اور تقریروں سے تحریک آزادی کی آبیاری کی اور بلاتفریق مذہب وملت ملک کے تمام طبقات کی جہدِ مسلسل سے 15؍اگست 1947کو ہمارا ملک آزاد ہوگیاَ
خوں شہیدانِ وطن کا رنگ لاکر ہی رہا
آج یہ جنت نشاں ہندوستاںآزاد ہے
ملک کی آزادی کے بعد بھی اپنے وطن کے لیے اردو کامثبت اور متحرک کردار جاری رہا اور اس زبان نے ہمیشہ یگانگت، یکجہتی، رواداری اور بقائے باہم پر زور دیا اور بکھرے ہوئے دانوں کو ایک لڑی میںپرونے کا کام بھی کیا۔ آج بھی جب کہ وطن کو آزاد ہوئے ثلث صدی بیت چکی ہے، گنگا وجمنی تہذیب کے تحفظ وفروغ کے لیے اس زبان کی کوششیں جگ ظاہر ہیں۔ اردو کے ادبا و شعرا محبت واخوت کے پیغام کو اپنی تحریروں کے ذریعے عام کررہے ہیں اور ہندوستان کی اس تکثیری روایت اور روش کو زندہ رکھے ہوئے ہیں جو ہمارے ملک اور مٹی کی حقیقی شناخت ہے۔ اس زبان نے ہمیشہ اپنی مٹی اور ملک سے محبت کے جذبے کو بیدار کیا ہے۔ اسی وجہ سے اردو کی پوری شاعری حب الوطنی کے جذبات سے معمور ہے۔ اردو میں قومی اور وطنی شاعری کی ایک زریں تاریخ رہی ہے اور ایسے اشعار لکھے گئے ہیں جن میں وطن سے محبت اور الفت کا بے پناہ جذبہ موجزن ہے 
دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت
میری مٹی سے بھی خوشبوئے وفا آئے گی
وطن کی پاسبانی جان وایماں سے بھی افضل ہے
میں اپنے ملک کی خاطر کفن بھی ساتھ رکھتا ہوں

Prof. Shaikh Aquil Ahmad

author_name

author_bio

I am a heading

If you’re curious, this is Website Ipsum. It was specifically developed for the use on development websites. Other than being less confusing than other Ipsum’s, Website Ipsum is also formatted in patterns more similar to how real copy is formatted on the web today.

  • This is a list item.
  • This is a list item.
  • This is a list item.

No spam, ever.