July 14, 2023

جنوری 2022

قارئین!ایک بار پھر ہم نئے جذبات، نئے خوابوں، نئے منصوبوںاورنئی امنگوں کے ساتھ نئے سال میں داخل ہورہے ہیں۔ دعاکیجیے کہ یہ نیا سال ہماری توقعات کے مطابق ہواور ہم سب زندگی کے مختلف شعبوںمیں کامیابی کی منزلوںکوطے کرتے چلے جائیں۔ اس موقع پرہم دل کی اتھاہ گہرائیوں سے قارئینِ اردو دنیا کی خدمت میں نیک خواہشات اورڈھیر ساری مبارک بادپیش کرتے ہیں۔
یہ سچ ہے کہ نئے سال کی صبح اپنی تازگی کو سایہ فگن کرکے بندگانِ خدا کے سینوں میں جینے اور کچھ پانے کے جذبات موجزن کرتی ہے۔اسی لیے بہت سے لوگ آفتا ب کی پہلی کرن کے نمودار ہوتے ہی خوابوںکی تعبیر کی جستجو میںلگ جاتے ہیں۔ وہ لوگ خوش قسمت ہیں جو اپنے اس جوش کی حرارت کو وقت کے ساتھ سرد نہیں ہونے دیتے اور پورے سال اپنے اہداف کے تعاقب میں لگے رہتے ہیں، نتیجتاً کامیابی ان کے قدم چومتی ہے، لیکن بعض لوگوںکو چند ماہ وایام کے بعد ہی تھکاوٹ محسوس ہونے لگتی ہے اورپھروہ منزل پر پہنچنے سے پہلے ہی اپنی ڈگر سے ہٹ جاتے ہیں۔ظاہر ہے کہ ایسے لوگوںکو نئے سال میںبھی کوئی کامیابی ہاتھ نہیں آتی۔ لہٰذا ضروری ہے کہ وہ خواب جو ہم سال کے آغاز میں دیکھیں یااس موقع پرجو منصوبہ بندی کریں اس کو پانے کے لیے پورے سال سرگرم رہیں۔
حضرات! نئے سال کے اس پرمسرت موقع پر ہم جہاں اپنی زندگی اور مستقبل کے حوالے سے مختلف منصوبے بنائیں ، وہیں ہم اردو زبان کے فروغ کے حوالے سے بھی کوئی نہ کوئی لائحۂ عمل ضرور تیارکریں۔اس زبان کے فروغ کا مطلب قومی یکجہتی وہم آہنگی کے جذبے کو فروغ دینا ہے۔کیونکہ اردوزبان کے خمیر میں قومیت،وطنیت اور گنگاجمنی تہذیب کا تصور موجود ہے۔گویاکہ اردو زبان کی خدمت نہ صرف زبان کی خدمت ہے بلکہ گنگاجمنی تہذیب، اور ملک وقوم کی بھی خدمت ہے،اوروقت کا تقاضا ہے کہ وطنیت وقومیت کے جذبے کی حرارت کوسرد نہ ہونے دیا جائے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ اردو زبان دنیا کے گوشے گوشے تک پہنچ چکی ہے اور اردوکی نئی نئی بستیاںوجود میں آرہی ہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اردو کی قدیم بستیوں میں اردو کے تعلق سے سرد مہری دکھائی دے رہی ہے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ نئی بستیوں کے معرض وجود میں آنے کے ساتھ قدیم بستیوں میں بھی اردو کی جڑیں تروتازہ رہیں۔نئے سال کے موقع پر اردوزبان سے وابستہ تمام افراد اردو کے تعلق سے کوئی نہ کوئی عہد لیں۔مثلاًہر اردو داں کم از کم ایک شخص کو اردو سکھانے کا عزم کرے ۔اس طرح نئے سال میں اردو جاننے والوں کی تعداد میں حیرت انگیز اضافہ ہوسکتا ہے۔بہت سے لوگ اس بات کے لیے بھی عہد بند ہوسکتے ہیں کہ وہ پورے سال اپنے گھر کے لیے اردو کاکوئی ایک اخباریارسالہ جاری کروائیںگے۔اس ایک قدم سے کتنے ہی نیم جان اردو اخبارات ورسائل کو زندگی مل جائے گی ۔اردو کے قلمکاروںاور تخلیق کاروںکو بھی چاہیے کہ وہ نئے سال میں مضامین و مقالات یا تخلیقات تیارکرنے کا خود سے وعدہ کریں ، اس طرح یقینا بہت سی نئی تحریریں اورکتابیں اردوکے کتابی وادبی ذخیر ے میں اضافے کاباعث بن سکتی ہیں۔ کسی بھی زبان کے فروغ کے لیے کتابوں کی خریداری بھی بہت ضروری ہے۔ اس لیے اردو جاننے والے سال میں دو تین کتابیں ضرور خریدیں تاکہ قارئین کی تعداد میں بھی اضافہ ہو۔ یہ بہت حیرت کی بات ہے کہ فی زمانہ اردو والوں میں کتابیں پڑھنے کا رواج بتدریج کم ہورہا ہے۔ اگر پڑھنے کی صلاحیت رکھنے والے لوگ سال میں دو تین کتابیں بھی پڑھیں گے تواس سے اردو زبان کو بہت فائدہ ہوگا اور اس طرح اردو کی کتابیں خریدنے کی رفتار میں تیزی آئے گی اور اردو کی مارکیٹ کو تقویت حاصل ہوگی۔شعرا حضرات کم از کم ایک نظم وطنیت کے پس منظر میں ضرور لکھیں تاکہ اردو کی وطنی شاعری میں بھی اضافہ ہواور عوام الناس کے درمیان حب الوطنی کو بھی فروغ ملے۔جو لوگ اردوبولتے ہیں مگر پڑھنا لکھنا نہیںجانتے، انھیں بھی اردو لکھنے اورپڑھنے کا ارادہ کرنا چاہیے، کیونکہ زبان جاننے والوں کے لیے لکھنا اور پڑھنا بہت مشکل عمل نہیںہے ، تھوڑی سی توجہ سے یہ ہدف حاصل کیاجاسکتاہے۔ اس موقعے پر ہم ایک اور نکتے پر توجہ دے سکتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ اردو کی مجلسیں بھی منعقد کریں اور ان میں شرکت بھی کریں تاکہ اردو کا ماحول ہمارے معاشرے میں تیار ہوجائے۔ یہ ماحول یقینا اردو کے فروغ کے لیے مفید ثابت ہوگا۔ غرض یہ کہ اس نئے سال میںہم اردوزبان کے تعلق سے اپنی وسعت کے مطابق کوئی نہ کوئی قدم ضروراٹھائیں ۔

Prof. Shaikh Aquil Ahmad

author_name

author_bio

I am a heading

If you’re curious, this is Website Ipsum. It was specifically developed for the use on development websites. Other than being less confusing than other Ipsum’s, Website Ipsum is also formatted in patterns more similar to how real copy is formatted on the web today.

  • This is a list item.
  • This is a list item.
  • This is a list item.

No spam, ever.