قارئین!اردو محبت کی زبان ہے ۔ اس زبان نے ہردورمیں محبت،اخوت اوربھائی چارے کا پیغام ہی نہیں دیابلکہ ظلم و جبر کے خلاف احتجاج کو نئی آواز بھی دی ہے۔وطن کی آزادی کی جدوجہد میں اس نے صحافت اورشاعری کے ذریعے عام لوگوں میںوطن سے محبت اور قومیت کا جذبہ بیدارکیا۔بہت سے شعرااورصحافیوں نے کھل کرانگریزوں کے ظلم وستم کے خلاف لکھا ۔اردو کے مشہور صحافی مولوی محمدباقر کوصرف اس لیے تختۂ دار پر لٹکادیاگیاکہ انھوں نے انگریزو ںکے خلاف لکھاتھا۔ اسی طرح بہت سے صحافیوں اور مجاہدین آزادی کو قیدوبندکی صعوبتیں برداشت کرنی پڑیں۔ان لوگوں نے ہرطرح کے مصائب کو برداشت کرناگواراکیا لیکن ملک اور مٹی کے تئیں اپنی وفاداری اورذمے داری پر کبھی آنچ نہیں آنے دی۔
ہماراملک 1947کو آزادہوالیکن اس کی جدوجہد 1857سے ہی شروع ہوگئی تھی ۔برطانوی سامراج کے خلاف صحافیوں نے بیباکانہ انداز میں لکھااورجذبۂ حریت کی کھل کرحمایت کی۔ ظفر علی خاں نے ’زمیندار‘مولاناحسرت موہانی نے ’اردوئے معلی ‘مولانامحمدعلی جوہرنے ’ہمدرد‘اورمولاناابوالکلام آزاد نے ’الہلال‘کے علاوہ اردوکے دوسرے صحافیوں نے اپنے اخبارات کے ذریعہ جدوجہد آزادی کی حمایت کی۔ ان کے اخبارات کو حکومت وقت نے بندکردیااوران لوگوں پر بے انتہاظلم و ستم کیے ۔
اردو کے بہت سے شاعروں نے حب الوطنی کا جذبہ جگانے کے لیے نظمیں تحریرکیں۔بسمل عظیم آبادی کا یہ شعر ؎
سرفروشی کی تمنااب ہمارے دل میں ہے دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے
بہت مشہور ہوااورہر ہندوستانی کے دل ودماغ پر اس شعر نے مثبت اثرات ڈالے۔ اس شعر کو سنتے ہی ہمارے دلوں میں وطن کی محبت اوراس کی عزت و حرمت کے لیے سب کچھ نچھاور کرنے کاجذبہ بیدارہوجاتاہے ۔
سیماب اکبرآبادی نے وطن کی محبت کے نغمے گائے ہیں ؎
وطن پیارے وطن تیری محبت جزوایماں ہے
توجیساہے ،توجوکچھ ہے سکون دل کا ساماں ہے
وطن میں مجھ کو جیناہے وطن میں مجھ کو مرناہے
وطن پر زندگی کو ایک دن قربان ہوناہے
اپنے وطن سے محبت کا جذبہ اردو شاعروں میں اس قدر تھا کہ یہ شعر بھی اسی زبان میں کہا گیا ؎
دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت
میری مٹی سے بھی خوشبوئے وفا آئے گی
اردو نے جس طرح ملک کی آزادی کی جدوجہد میں اہم کرداراداکیااسی طرح آزادی کے بعد بھی اس زبان نے اتحاد،یکجہتی اورگنگاجمنی تہذیب کو فروغ دینے میں اہم رول اداکیاہے۔ اردوزبان کے سرمائے پر اگر غورکیاجائے تو اندازہ ہوگاکہ اس کا اکثرحصہ وطنیت، محبت،بھائی چارہ اورقومی بیداری پر مشتمل ہے ۔اردوزبان نے آزادی کے حوالے سے جو زریں کا رنامہ انجام دیاہے وہ آب زر سے لکھنے کے قابل ہے۔
ملک کی آزادی میں تمام طبقات کا اہم کردار رہا ہے۔ ہندوستان کا شاید ہی کوئی علاقہ ہو جہاں کے لوگوں نے آزادی کی جنگ میں حصہ نہ لیا ہو۔ بہت سے گمنام علاقوں خاص طور پر قصبات و قریات میں مجاہدین کی بڑی تعداد رہی ہے مگر ان کا ذکر تاریخ آزادی ہند کے ضمن میں کم ہی آتا ہے۔ ضرورت ہے کہ آزادی کے 75ویں برس پر ان گمنام مجاہدین آزادی کو بھی یاد کیا جائے جن کی قربانیوں کو ہم فراموش کرتے جارہے ہیں۔ انھوں نے قربانیاں نہ دی ہوتیں تو شاید ہم آزادی جیسی بڑی نعمت سے محروم رہتے۔
تحریک آزادیِ ہند کے تعلق سے دوسری زبانوں کے ساتھ ساتھ اردو زبان میں بھی بیش بہا سرمایہ ہے۔ ’اردو دنیا‘ کے اس شمارے میں آزادیِ ہند سے متعلق اہم علمی دستاویز کا ایک مختصر اشاریہ بھی شائع کیا جارہا ہے۔ہمیں اپنے ملک کی تہذیب و تاریخ سے واقفیت کے لیے ان کتابوں کا مطالعہ ضرور کرنا چاہیے۔ تحریک آزادیِ ہند سے متعلق بہت سے اہم گوشے ہیں جن پر آئندہ شماروں میں مضامین کی اشاعت کا سلسلہ جاری رہے گا۔
I am a heading
If you’re curious, this is Website Ipsum. It was specifically developed for the use on development websites. Other than being less confusing than other Ipsum’s, Website Ipsum is also formatted in patterns more similar to how real copy is formatted on the web today.
- This is a list item.
- This is a list item.
- This is a list item.
No spam, ever.