یوم جمہوریہ کی مبارکباد!
26؍جنوری بحیثیت قوم ہم سب کے لیے بہت اہم ہے ۔ اسی دن آئینِ ہند کا مکمل طور پرنفاذ ہواتھا۔یعنی اس دن انگریزوں سے ہمیں پورے طورپر خلاصی حاصل ہوئی تھی جس کے لیے ہمارے آبائواجداد نے بڑی قربانیاں دیں،صعوبتیں اٹھائیں، جیل گئے اورشہید ہوئے۔ان کی اس جدوجہد سے ہمیں یہ پیغام ملتا ہے کہ ہمیں ملک کی حفاظت اور ترقی کے لیے ہر سطح پر جدوجہد کرنی چاہیے اورباہم متحدرہنا چاہیے۔آپسی میل جول اوراتحاد ہی کی وجہ سے انگریزوں کے لیے ہندوستان پر مزید اپنے تسلط کو جاری رکھنا مشکل ہوگیاتھا اوربالآخر انھیں ہندوستان چھوڑنا پڑاتھا اور پھردستورہند کے نفاذ کے بعد ہمیں ان کے بنائے ہوئے قانون سے بھی نجات مل گئی تھی ۔لہذاہم سب آئین ہند کا احترام کریں اور اس پر پوری طرح سے عمل پیرا ہوں۔نیز جمہوریت کے جو بھی تقاـضے اور مطالبات ہیں ان کو بروئے کار لائیں۔ہم جس قدر جمہوریت کو مضبوط کریں گے ، اسی قدر ملک بھی مضبوط ہوگا اور ملک کے تمام طبقات اور افراد بھی پرسکون زندگی گزاریں گے۔یاد رکھیں کہ جمہوریت کے استحکام کے لیے ’ اتحاد‘ بہت ضروری ہے ۔ ’اتحاد‘آج بھی ہماری طاقت ہے ۔آج بھی ہم اتحاد کی بنیاد پر ہی اپنے ملک کو آگے لے جاسکتے ہیں، اختلافات کی صورت میں ملک کی ترقی وسا لمیت کا حقیقی خواب کبھی شرمندۂ تعبیر نہ ہوگا۔ہمارے ملک میں بہت سے مذاہب ہیں، تہذیبیں ہیں ، زبانیں ہیں اور یہ سب چیزیںمل کر ملک کو مضبوط بناتی ہیں۔کثرت میں وحدت کے تصور کو ہمیں آگے لے جانے کی ضرورت ہے۔ جمہوریت کا تقاضہ ہے کہ ہم جہاں بھی رہیں ، جو بھی کریں،ایمانداری اور دیانت داری کے ساتھ کریں اوراپنے عمدہ کردار سے ملک کے نام کو روشن کرتے رہیں۔
اردو ہمارے ملک کی ایسی زبان ہے جس نے ہمیشہ جمہوری اقدار کا پاس ولحاظ رکھا ہے اور اپنے کردار سے جمہوریت کو تقویت بخشی ہے۔اس زبان کے صحافیوں، ادیبوںاور شاعروں نے گنگا جمنی تہذیب کی بھرپور ترجمانی کی۔اردو کے شعری اور نثری سرمائے کا مجموعی جائزہ خود اس بات کوآشکار کردیتاہے کہ اردو کی جبلت میں جارحیت نہیں جمہوریت ہے۔ اس زبان میں انجذاب و انکساری، شگفتگی و شیرینی ہے اورانہی عناصر سے اردو کا خمیر تیار ہوا ہے۔اگر بات نرم لہجے میں کی جائے تو وہ سخت دل کو بھی پگھلادیتی ہے ۔ عجز وانکساری سے ہر شخص متاثر ہوتا ہے، اور لچک ومنکسرالمزاجی شقی القلب لوگوںکے دلوںمیں اپنا مقام بنالیتی ہے۔چونکہ یہ سب چیزیں اردوزبان میں بدرجۂ ا تم موجود ہیں ، اس لیے وہ انسانی معاشرے میں محبت پھیلانے میں زیادہ کامیاب رہی ہے۔ اردو کے شعرا کو اس لیے ہمیشہ پسند کیا گیا کہ انھوںنے نرم ، شگفتہ اور لچک دار لہجہ میں اپنی بات اور خیالات کو پیش کیا۔اسی طرح کا کردار اردو کے ان ادیبوں نے نبھایا جنھوںنے افسانے، ڈرامے اور ناول لکھے ۔آج بھی اردوزبان کے اندر انسانی اور جمہوری اقدارکے احیا اور فروغ کی بھرپور صلاحیت ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ اردو کے قلمکار ، صحافی ، ادیب اور شعراپوری قوت کے ساتھ محبت کی خوشبوکو ہر جگہ پھیلائیںاورانسانی معاشرے کو امن ومحبت کے نغمات سے بھردیں۔آج کے مادی دور میںجب کہ ہر طرف لوگوںکے درمیان فاصلے بڑھ رہے ہیں، مفادات کے تصادم سے انسانیت جاں بلب ہے، اس لیے محبت، یگانگت، اتحاد و اخوت کو فروغ دینے کی شدید ضرور ت ہے۔
I am a heading
If you’re curious, this is Website Ipsum. It was specifically developed for the use on development websites. Other than being less confusing than other Ipsum’s, Website Ipsum is also formatted in patterns more similar to how real copy is formatted on the web today.
- This is a list item.
- This is a list item.
- This is a list item.
No spam, ever.