زیر تبصرہ کتا ب ’رنگ حیات ٗ عنبر ی رحمن کا دوسرا افسا نوی مجموعہ ہے۔ مجھے امید ہے عنبری رحمن کے افسا نو ں کو پڑھ کر قا رئین و نا قد ین کی یہ شکایت دور ہو جا ئے گی کہ مو جودہ دور کے افسا نوں میں جنسی چٹخارے ہو تے ہیں۔وہ افسا نے نہ ہو کر رپو ر ٹنگ کے زمرے میںآتے ہیں۔انھوں نے اپنے افسانو ںمیں آس پا س رو نما ہو نے وا لے واقعا ت وحادثا ت کو پو ری سچا ئی سے پیش کر نے کی کو شش کی ہے۔اسکے علاوہ انکے بیشتر افسا نو ں میں علاقا ئی رنگ بھی پا یا جاتا ہے انھوں نے عو رتوںکے مسا ئل کو پو ری سچائی کے سا تھ پیش کیا ہے انھوں مرد اساس نظام کو اپنے افسانوں میں طنز نشانہ بنا یا کیونکہ انکا خیا ل ہے کہ عورتیں کسی بھی طرح سے مر دوں سے کم نہیں ہیں ۔اپنے انہیں خیا لات کو انھو ںنے’میں نے جینا سیکھ لیا‘افسانے میں بہت خوبصورتی کے سا تھ پیش کیا ہے ۔
انھو ں نے اکثر افسا نو ں میں مر د مرکو زسماج میں عورت کی بے قدری محرومی ان پر عا ئد زیاد تیوںکے خلا ف آواز بلندکی ہے۔عورت کو اسکے گھر اور سما ج میں صیح مقام دلا نے کے تصورپر زور دیا۔وہ عورتوں کو ظلم وستم برداشت کر نے کی تر غیب نہیں دیتی بلکہ اس سے لڑنے کی ہمت دلا تی ہیں ’ابھی محبت کے امتحان اور بھی ہیں ‘کہا نی میں دکھا یا کہ امر یکہ میں مقیم کا مران اپنی بیوی کو نظر انداز کرکے وہاں انگریزلڑکی سے شادی کر لیتا ہے لیکن ارباب ہمت نہیں ہارتی بلکہ تمام حالات کا بہت ہمت سے مقا بلہ کر تی ۔سروس کر تی ہے پھر اپنے باس سے شا دی کر نے کا بڑا فیصلہ لیتی ہے ۔کا مران کواپنی بیوی کا یہ فیصلہ بہت برا لگتا ہے پر وہ اس کو بتا تی ہے جیسے کئی سا ل پہلے تم نے فیصلہ لیا تھا آج میں نے بھی ویسا ہی فیصلہ لیا ہے تم سے انتقام لینے کے لئے۔اسکے علاوہ انھوںنے گھر یلوں مسائل کو بھی اپنے افسا نو ں میں پیش کیا ہے ۔ زندگی میںپیش آنے والے غم اور خوشی سے متعلق تجربات سے اپنے افسا نوںکے موضوعات میں تنوع پیداکیا ۔ انھوں نے گھریلوں عورتوں کی نفسیات انکی سوچ اور ماں بننے کی خواہش کو ’آخرمیں بھی ایک انسان ہوں‘افسا نے میں چمپا کے کر دار کی زبانی بہت ہی دلسو زطریقوںسے بیان کیا ہے ۔اس سلسلے کے اور بھی افسا نے ہیں ’ایک گھر میرا بھی ‘ ’ذرا سی بھو ل ‘ ’ایسا بھی ہو تا ہے ‘’دعا ‘ وغیرہ میں والد ین کے حقوق اور نافرمان اولاد کے انجام کی کہا نی بیان کی ہے کہ بس روح لرز کر رہ جا تی ہے۔
ٓٓٓ مو جو دہ زما نے میں انسا ن نے مشین کا روپ لے لیا ہے وہ دن رات محنت کر تا ہے اور پیسہ جمع کرنے کے نئے نئے طر یقوں پر عمل کر تا ہے افسانہ ’زمین کی بھوک ‘میں کچھ ایسے ہی حالات کو بیان کیا گیا ہے۔
جوان بھائی کی موت کی خبر سن کر بہن سکتے کے عالم میں رہ جا تی ہے بہن کے دکھ کو اسکے درد کو پڑھ کرحسا س قسم کا قاری دم بخو د رہ جا تے ہے۔کل ملاکر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ عنبری رحمن نے زند گی کے تلخ حقا ئق اور معا شرے میں رو نما ہو نے والے مسا ئل حا دثا ت اور واقعا ت کی تصو یر کشی بڑی ہی چا بکدستی سے اپنے افسانوں میں کی ہے ۔
انہوں نے انسا نی جذ بات کا بہت گہری نظر سے مشا ہدہ کیا ہے یہی وجہ ہے کہ انکا اسلوب ‘انداز بیا ن اور مکالمے افسا نوں میںحسن پیدا کر تے ہیں۔کہا نی کے کردار سے قاری کا رشتہ ایک لمحے کے لیے بھی الگ نہیں ہو نے پا تا وہ اپنے تمام کرداروں کی نبض بخوبی پہچانتی ہیں ۔انھیں تمام خو بیوں کی بنا پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ انکا یہ مجمو عہ بھی اہل ادب میں پذیرائی حاصل کر لے گا۔
ڈاکٹر فرح جاوید
I am a heading
If you’re curious, this is Website Ipsum. It was specifically developed for the use on development websites. Other than being less confusing than other Ipsum’s, Website Ipsum is also formatted in patterns more similar to how real copy is formatted on the web today.
- This is a list item.
- This is a list item.
- This is a list item.
No spam, ever.