اس بار جشن آزادی کا انداز ذرا مختلف تھا۔ ’ہر گھر ترنگا مہم‘ کے تحت بلا تفریق مذہب و ملت ہندوستان کے تمام طبقات نے اپنے گھروں، دکانوں اور گاڑیوں پر ترنگے لگائے۔اسکولوں، مدرسوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبا/طالبات، اساتذہ اور عوام نے بہت ہی جوش و خروش کے ساتھ ترنگا یاترا نکالی۔ پورا ملک حب الوطنی کے جذبے سے سرشار تھا کیونکہ ترنگا صرف ایک جھنڈا نہیں بلکہ ہماری قومی عظمت کا ایک نشان بھی ہے۔ترنگا ہماری آن بان اور شان ہے۔یہ وہی ترنگا ہے جس میں ملک اور مٹی سے محبت اور عقیدت کے رنگ ہیں۔ ترنگا کی عظمت کو سلام کرتے ہوئے شمیم کرہانی نے اپنی ایک نظم میں لکھا تھا ؎
جاں بازوں کے پاک لہوکی یاد دلانے والی/ جنگل کی آنکھوں کی صورت سبز ہے تیری دھاری/ جیسے دھان کی پہلی کونپل سندر کومل پیاری
تو وقار خلیل نے آکاش پر لہراتے ترنگے کو دیکھ کر اپنے جذبہ محبت و عقیدت کا یوں اظہار کیا تھا ؎
لہرا رہا ہے دیکھو آکاش پر ترنگا/ امن و اماں کا پیکر جھنڈا وہ رنگ برنگا/اسکول جگمگایا ہر کھیت لہلہایا/ کلیاں بھی مسکرائیں پھولوں نے گیت گایا/ گنگا نے راگ چھیڑا جمنا نے گنگنایا/ اونچا جو ہے ہمالہ وہ بھی تو سر جھکایا/ لہرا رہا ہے دیکھو آکاش پر ترنگا/ امن و اماں کا پیکر جھنڈا وہ رنگ برنگا
بچوں کے شاعر شفیع الدین نیر نے بھی اس ترنگے کویوں سلام کیا تھا ؎
سب سے اچھا سب سے نیارا/ رنگ ترنگا پیارا پیارا/ قوم کی امیدوں کا سہارا/ دیس دلارا جگ اُجیارا/ دل کی ٹھنڈک آنکھ کا تارا
پورے ملک میں جشن آزادی کا نظارہ واقعی قابل رشک تھا۔ ہمارے ملک کے وزیراعظم عزت مآب نریندر مودی نے ’ہر گھر ترنگا‘ کی جو مہم چلائی وہ ہر اعتبار سے کامیاب رہی۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت پورے ملک میں جشن آزادی کی تقریبات منعقد کی گئیں مگر یہ صرف 2022 تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ امرت مہوتسو کا یہ سلسلہ اگلے سال تک جاری رہے گا کیونکہ اس کا مقصد صرف حب الوطنی کے جذبات بیدار کرنا نہیں بلکہ آزادی کی تحریک سے عوام کو روشناس کرانا بھی ہے۔ ملک کے تمام طبقات اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے ان مجاہدین آزادی کو تاریخ میں محفوظ رکھنے کی منصوبہ بندی بھی ہے جو کسی وجہ سے تحریک آزادی پر لکھی گئی کتابوں میں شامل ہونے سے رہ گئے۔آزادی کے امرت مہوتسو کے تحت حکومت ہند نے تمام اصحابِ رائے سے ملک کی فلاح و ترقی میں راست کردار ادا کرنے پر بھی زور دیا ہے۔ اس کے علاوہ 75 سال میں ملک کو حاصل ہونے والی کامیابیوں کی تفصیلات سے اپنے ملک اور دنیا کے لوگوں کو باخبر کرنا اور نئی کامرانیوں کی راہیں ہموار کرنا بھی اس میں شامل ہے۔ ملک کی ہمہ گیر ترقی کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو نمایاں کرنا اور ملک کی ترقی کے لیے تمام شہریوں کو حصے دار بنانا بھی اس کا ایک قابل ذکر حصہ ہے۔ دراصل آزادی کا امرت مہوتسو منانے کا مقصد یہ ہے کہ عالمی سطح پر ہندوستان کی ثروت مند تہذیبی، ثقافتی روایت کو فروغ دیا جائے اور تمام شعبوں میں ہندوستان کو حاصل ہونے والی ترقیات کو نمایاں کیا جائے۔ اسی وجہ سے اس مہوتسو میں ’وشو گرو بھارت‘، ’آتم نر بھر بھارت‘، ’ہندوستان کا ثروت مند ثقافتی ورثہ‘،’گمنام مجاہدین آزادی‘، اور ’آزادی 2.0‘ جیسے بنیادی تھیمز کو شامل کیا گیا ہے،تاکہ ان کے ذریعے ہندوستان کی ہمہ جہت ترقی و حصولیابی کے مختلف پہلوؤں کو واضح کیا جائے۔
وشو گرو بھارت کا تھیم دراصل قدیم ہندوستانی تہذیب کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنایاگیا ہے،جب پوری دنیا پر ہندوستان کی علمی بالادستی قائم تھی۔ اس کے علاوہ ہندوستانی کلچر نے ہمیشہ عالمی امن، محبت، اور سب کے لیے ہمدردی کی وکالت کی ہے۔پوری دنیا کے ایک کنبہ ہونے کا نظریہ ایسا ہے،جو ہندوستان کو وشو گرو بننے کے لائق بناتا ہے۔
’آتم نربھر بھارت‘کا زور اس پر ہے کہ زراعت اور سائنس و ٹیکنالوجی جیسے مختلف شعبوں میں ملک کی کامیابیوں کو اجاگر کیا جائے۔ اسی طرح ’آزادی 2.0‘ بھی آزادی کا امرت مہوتسو کا ایک اہم تھیم ہے، جو میک ان انڈیا اور ووکل فار لوکل کے ساتھ منسلک ہے۔اس کے تحت حکومت ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور قومی معیشت کی ترقی و استحکام کے لیے عالمی معیار کی مصنوعات بنانے پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔ اس سے اپنے ملک کے کاریگروں اور صنعتوں کو عالمی سطح پر مقبولیت حاصل ہوگی اور اس طرح ہندوستانی مصنوعات عالمی بازار میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوں گی۔
I am a heading
If you’re curious, this is Website Ipsum. It was specifically developed for the use on development websites. Other than being less confusing than other Ipsum’s, Website Ipsum is also formatted in patterns more similar to how real copy is formatted on the web today.
- This is a list item.
- This is a list item.
- This is a list item.
No spam, ever.